اس کا تیل چھوٹے کیڑے مکوڑوں کو بھی ہلاک کردیتا ہے‘ اسے گلے کی تکلیف اور اس کے ورم و خراش کیلئے غرغرے کی دوائوں میں بھی شامل کیا جاتا ہے، کھانسی کے سیرپس اور گلے کی گولیوں میں اسے شامل کرنے سے گلا اور سینہ صاف ہوجاتا ہے درد اور چوٹ کی جگہ اس کی مالش سے آرام ہوتا ہے۔
ناصرف کراچی بلکہ پورے پاکستان میں سڑکوں، پارکوں، باغوں اور کھیل کے میدانوں میں ایک بلند و بالا درخت دکھائی دیتا ہے، اپنے لمبے قد، دبیز پتوں اور سفید تنے کے باوجود جسے لوگ نظر انداز کردیتے ہیں، سفید تنے کی وجہ سے لوگ اس کو سفیدہ کا درخت کہتے ہیں، لیکن اس درخت کا اصلی نام ’’یوکلپٹس‘‘ ہے۔ 1860ء میں بحیرہ روم کے آس پاس کے جزیروں میں سفیدے کے پتوں سے بخار کے علاج کا طریقہ بہت مشہور تھا۔ یہ درخت بڑی تیزی سے بڑھتا ہے چنانچہ پاکستان میں سڑکوں اور میدانوں میں یہ بڑی تیزی سے بڑے ہوئے۔ کراچی کی اکثر سڑکوں پر ان کا گھنا سایہ راحت و سکون کا سامان کرتا ہے۔ سفیدے کا شمار لمبے درختوں میں ہوتا ہے، یہ درخت 475 فٹ تک ریکارڈ ہوا ہے، یعنی 10 منزلہ عمارت کے برابر۔ سفیدے میں ایک قدرتی کیمیائی جزیو کلپٹول Eucalyptol پایا جاتا ہے جو زخموں کو ٹھیک کرنے میں بہت مفید اور موثر ثابت ہوتا ہے، یہ بہترین جراثیم کش Antiseptic کاکام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، سینے سے بلغمی مواد نکالتا ہے، دمہ کے دورے، بند ناک اور بلغم کی وجہ سے دماغ کی Semsation کو دور کرتا ہے، یہ درخت اپنے تیل کی وجہ سے بڑی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ سفیدے کی تقریباً 25 اقسام سے یہ تیل کشید کیا جاتا ہے اور اس تیل کی بالعموم تین قسمیں ہیں: 1) طبی مقاصد کیلئے استعمال ہونے والا تیل۔ 2) صنعتی مقاصد کیلئے استعمال ہونے والے تیل۔ 3) خوش بودار تیل، یوکلپٹس آئل تازہ پتوں سے کشید کیا جاتا ہے۔ جراثیم کشی میں غالباً کوئی نباتاتی تیل اس سے زیادہ موثر نہیں ہوتا۔ انگلستان اور دیگر یورپی ملکوں میں اس کا تیل چکن پاکس کے دانوں پر لگاتے ہیں اس کے استعمال سے یہ دانے بہت جلد سوکھ جاتے ہیں اور جلد پر کوئی نشان بھی نہیں چھوڑتے، اس کا تیل چھوٹے کیڑے مکوڑوں کو بھی ہلاک کردیتا ہے‘ اسے گلے کی تکلیف اور اس کے ورم و خراش کیلئے غرغرے کی دوائوں میں بھی شامل کیا جاتا ہے، کھانسی کے سیرپس اور گلے کی گولیوں میں اسے شامل کرنے سے گلا اور سینہ صاف ہوجاتا ہے درد اور چوٹ کی جگہ اس کی مالش سے آرام ہوتا ہے۔ گوند کے لعاب میں اس تیل کو خوب ملاکر اس ایملشن کے پلانے سے دق و سل کے مریضوں کو آرام ہوتا ہے، گلے کی خراش، نزلہ زکام اور سینے کی کی جکڑن کیلئے سینے اور گلے پر اس تیل کی مالش کرنا ایک مفید عمل ہے۔ بلغمی کھانسی میں یہ خاص طور پر مفید ثابت ہوسکتا ہے، کھولتے ہوئے پانی میں اس کے چند قطرے ڈال کر بھاپ لینے سے بند ناک کھل جاتی ہے۔ گلے اور حلق میں جما ہوا بلغم خارج ہوجاتا ہے۔ تقریباً ہر قسم کے بام میں بھی یہ تیل شامل کیا جاتا ہے، اس تیل کو ویسلین میں ملاکر لگانے سے پھٹے ہوئے ہاتھ پائوں، جلد اور سر کی خشکی کو بھی آرام ہوسکتا ہے۔
لوبلڈ پریشر میں بھی آپ کامیابی سے سفیدے کو استعمال کرسکتے ہیں، اس میں سفیدہ استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جب آپ کا بلڈ پریشر کم (Low) ہوتو آپ دو پتے سفیدے کے منہ میں رکھ کر چبائیں۔ اس کا رس نگل لیں مگر پھوک پھینک دیں، ان شاء اللہ بلڈپریشر نارمل ہوجائے گا۔ اگر پتے چبا نہیں سکتے تو 15 سے 20 عدد پتے لے کر آدھا گلاس پانی میں ڈال کر گرائنڈ کرلیں پھر چھان کر اس جوس کے دن میںتین چمچ دو سے تین بار پئیں۔ دل کی بیماریوں مثلاً انجائنا، خفقان، گھبراہٹ اور جنون میں سفیدے کا استعمال کچھ اس طرح ہے کہ اس کے تیس عدد پتے لے کر 8 گلاس پانی میں ابالیں، جب 5 گلاس پانی رہ جائے تو اسے اتارکر ٹھنڈا کرکے چھان لیں اور کسی بوتل یا جگ میں ڈال کر رکھ دیں، اس جوشاندہ کو آدھا گلاس نیم گرم کرکے دن میں 4 سے 5 بار پینے سے نتائج آپ خود محسوس کریں گے۔ کولیسٹرول کی زیادتی میں بھی یہ طریقہ فائدہ مند ہے۔ سفیدے کے آٹھ پتے لے کر اسے توے پر سینک لیں بغیر جلائے، اب انہیں ایک گلاس پانی میں رات بھر بھیگا رہنے دیں، صبح نہار میں یہ پانی چھان کر پی لیں۔ یہ شوگر یا ذیابیطس میں اکسیر ہے۔ تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ Eucalyptol پھیپھڑوں کی چھوٹی نالیوں کو کھول کر بلغم کے اخراج کا باعث ہے، یہی وجہ ہے کہ ٹی بی میں بھی سفیدے کو استعمال کرکے کامیابی نتائج لے سکتے ہیں۔ سفیدے کے وہ پتے جو سائے میں خشک کئے گئے ہوں ان کی دھونی بھی سینے سے بلغم کے اخراج میں معاون ہوتی ہے۔ اگر آپ اپنے گھر خصوصاً باورچی خانہ میں لال بیگ وغیرہ کی آمدروفت سے پریشان ہیں تو آپ کپڑے کے کچھ ٹکڑے لے کر انہیں Eucalyptol میں
رکھ دیں اور کوشش کریں کہ ایسی جگہ رکھا جائے جہاں ہوا کا گزر کم ہو اس طرح اس کی خوشبو اچھی طرح رچ بس جائے گی اور آپ اس انوکھی کیڑے مار دوا سے فائدہ حاصل کرلیں گے۔ سفیدے کے پتے آپ کی جلد کیلئے بھی بے حد مفید ہیں، اگر آپ اپنی جلد کو جلدی بیماریوں سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو سفیدے سے غسل کریں اس کا طریقہ یہ ہے کہ سفیدے کے پتے کسی جالی دار کپڑے میں باندھ کر کسی ٹب میں رکھ دیں اور اس ٹب میں گرم پانی تقریباً 20 منٹ تک کیلئے بھردیں تاکہ سفیدے کے پتے باتھ ٹب میں اپنا تیل چھوڑیں، پھر آپ انتہائی آرام سے نہائیں اور اس کپڑے کو جس میں ا ٓپ نے پتے باندھ رکھے ہیں پورے جسم پر پھیر لیں۔ تقریباً ایک دو مرتبہ ہربل باتھ کا یہ طریقہ ہلکی پھلکی جلدی بیماریوں میں شفاء کا کام دے گا اور آپ کو تازہ دم اور چست کردے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں